قصیدہ بردہ کے انگریزی مترجم سمیت متعدد شعری و ادبی مجموعے کے مترجم محمود کریمی ایک لیجنڈ ہیں۔ایسے افراد بہت کم ہیں اور جو ہیں وہ ہمارے لیے غنیمت ہیں۔ان کے کاموں کو پرکھنا،انھیں آگے بڑھانا اور ان کی پذیرائی کرنا ہمارا ادبی فریضہ ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار بہار سے تشریف لائے ڈاکٹر محمود کریمی کے دولت کدے پر ان سے ملاقات کے بعد شعبہ اردو کروڑی مل کالج،دہلی یونیورسٹی کے سینئر استاذ ڈاکٹر محمد یحییٰ صبا نے ایک پریس نوٹ میں کیا۔انھوں نے مزید کہا کہ بہار ایسے افراد کا ہمیشہ سے خزینہ رہا ہے جنھوں نے اردو ادب سمیت ہر زبان کے ادب کی بے لوث خدمت کی ہے۔نام و نمود کرنے والے افراد زیادہ دنوں منظر نامے پر نہیں رہتے،وہ جلد ہی غائب ہوجاتے ہیں،اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ ان کے کام میں خلوص نہیں ہوتا،اور جو مخلص ہوتے ہیں،چاہے انھیں شہرت اور ناموری نہ ملے مگر انھیں ہمیشہ یاد رکھے جانا والا نام ا ور عنوان ملتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر محمود کریمی ایسے ادب نواز اور ادب شناس ہیں جنھوں نے پروفیسر مناظر عاشق ہرگانوی کے متعدد شعری مجموعے،نعتیہ مجموعوں اور کئی مضامین کا انگلش زبان میں ترجمہ کیا ہے،اب وہ قصیدہ بردہ کا انگریزی ترجمہ کرچکے ہیں۔یہ قصیدہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سب سے مقبول نعت اور مشہور زمانہ کلام ہے۔جس کا متعددزبانوں میں ترجمہ ہوا ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ انگلش چوں کہ آج کے زمانے میں رابطے کی سب سے بڑی اور مشہور زبان ہے،لہٰذا ایسی زبان میں ان کا یہ کارنامہ لائق ستایش ہے جس کی پذیرائی کرنا ادبی اور دینی فریضہ ہے۔انھوں نے قصیدہ بردہ کے ترجمے کے ابتدائی نمونے دیکھ کر ان پر اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا اور امید جتائی کہ ان کا اوالعزم کام پذیرائی اور وقار کی نظر سے دیکھا جائے گا۔اس موقع پر ڈاکٹر موصوف کے علاوہ جواہر لال نہرویونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر عمران عاکف خان سمیت کئی لوگ موجود تھے۔
No comments:
Post a Comment